لاہور(بلال چودھری)تھانہ غازی آباد کی حدود میں بڑھتی ہوئی سود کی رقم ادا نہ کر سکنے پر تین بیٹیوں کے باپ نے خود کو پنکھے سے لٹکا کر خودکشی کر لی۔پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد متوفی کی نعش ورثا کے حوالے کر دی۔پولیس کے مطابق غازی آباد عثمان نگر گلی نمبر 14کا رہائشی 46سالہ عبدالقدیر دلد عبد الرشید سعودی عرب سے پاکستان آیا تھا،سعودیہ میں اس کی سیلوں کی فیکٹری تھی جس میں اس کو نقصان کا سامنا کرنا پڑاتھاپاکستان آکراس نے سود پر قرض لیا اور خراد کا کارخانہ لگالیا اس کے علاوہ وہ بادامی باغ میں آٹو پارٹس کا سیل مین بھی تھا لیکن یہاں بھی اس کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑاجس کی وجہ سے سود کی رقم لگاتار بڑھتی رہی جس کی وجہ سے عبد القدیر شدید ذہنی تناو کا شکار رہنے لگا اورگزشتہ روز اس نے خود کو خراد کے اپنے خراد کے کارخانہ میں ہی پنکھے سے لٹکا کر خودکشی کرلی، کارخانہ میں کام کرنے والے ملازم جب اس کے کمرے میں گئے تو ان نے اسے پنکھے سے لٹکے دیکھااور پولیس کو اطلاع دی،پولیس نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیئے اور متوفی کی نعش قبضے میں لے کر ضروری کارروائی کے لیے مردہ خانہ بھجوادی جسے بعد ازاں ورثا کے حوالے کردیا گیا،پولیس ذرائع کے مطابق وہ اس کیس میں قتل اور خودکشی دونوں پہلووں پر غور کر رہے ہیں۔متوفی کے بھائی اقیل اور ابتسام نے "پاکستان"سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چار بھائی تھے دو سال قبل ایک بھائی کی وفات کے بعد اب ہمارے گھر کا واحدکفیل بھی دنیا سے رخصت ہو گیا ہے،حکومت سے اپیل ہے کہ اس حوالے سے ہمارے خاندان کی مدد کریں۔
_____In@m_____
my Love is for you
-----------------
0 comments:
Post a Comment