لندن (نیوزڈیسک ) لیبارٹری میں ایک تجربے کے دوران کیمسٹری ٹیچر کی لاپرواہی کے باعث 16سالہ طالب علم بری طرح جھلس گیا۔ بیکن سکول (برطانیہ) کے لئے خصوصی کمشنر کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ سکول میں دسویںگریڈ کی معلمہ اینا پولے نامناسب طریقے سے میتھینول نامی آتش گیر مادہ گیلن سے نکال کر جگ میں ڈال رہی تھی کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے پاس کھڑے طالب علم کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ لیب میں اس وقت آگ بجھانے کے مطلوبہ آلات بھی موجود نہیں تھے، آگ لگنے سے بچہ تڑپتا رہا لیکن معلمہ نے شور مچانے کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا، یعنی اسے بچانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ دوسری طرف متاثرہ طالب علم الونزو یانس کے وکیل کا کہنا ہے کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ معلمہ جو تجربہ کر رہی تھی، اس کے بارے میں حکومت پہلے ہی بتا چکی تھی کہ یہ خطرناک ہے، لہذا اسے نہ کیا جائے۔ لیکن حکومتی تنبیہ نہ ماننے کا یہ نتیجہ ہے کہ ایک طالبعلم بری طرح سے جھلس چکا ہے اور اس کے جسم پر لگنے والے داغ تمام عمر اس کے ساتھ رہیں گے۔ آگ کی وجہ سے طالب علم کا چہرہ، گردن اور نچلا دھڑ برح طرح سے جھلس چکا ہے۔ سکول کے ناظم الامور کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق بچہ کا بائیں کان مکمل طور پر پگھل چکا ہے۔ تجربہ کرتے ہوئے پولے نے خود تو حفاظتی عینک پہن رکھی تھی لیکن طالب علم کو کچھ نہیں دیا گیا تھا۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد سکول نے فوری طور پر خاتون ٹیچر کو معطل کرکے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
0 comments:
Post a Comment