جدہ (این این آئی)سعودی عرب میں پندرہ لاکھ سے زائد غیرملکی ورکرز نے اپنا رہائشی اسٹیٹس تبدیل کروالیا ہے۔ تین جولائی سے ممکنہ کریک ڈاﺅن سے بچنے کیلئے قونصلیٹ اور متعلقہ محکموں کے باہرغیرملکی ورکرز کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ سعودی عرب کی لیبرمارکیٹ نوے لاکھ کے قریب غیرملکی ورکرز پر مشتمل ہے جنکی وجہ سے سعودی شہریوں کوملازمت کی فراہمی بڑا مسئلہ بن گئی ¾ سعودی شہریوں میں بے روزگاری کی سرکاری شرح بارہ فیصد ہے جس میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے عرب اسپرنگ مظاہروں میں بے روزگاری کا مسئلہ نمایاں ہونے پرسعودی حکام کیلئے مقامی افراد کو روزگار فراہم کرنا انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ دوسری جانب یمن، فلپائن، سری لنکا، بھارت اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد سعودی عرب میں نہ صرف برسرروزگار ہے بلکہ ان ممالک میں ترسیلات زر کا بڑا حصہ سعودی عرب سے ہی آتا ہے۔ تین جولائی مے ممکنہ کریک ڈاﺅن اوربیدخلی سے بچنے کی خاطرغیرملکی ورکرز کی بڑی تعداد سرکاری محکموں اور متعلقہ قونصلیٹ کے باہر، جھلسادینے والی گرمی میں بھی لمبی لمبی قطاروں میں موجود ہیں۔ سعودی پاسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اب تک ایک لاکھ اسی ہزارغیرملکی سعودی عرب چھوڑ چکے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment