Friday, 27 June 2014

بھارت کے اپنے ہی شہری اس کے ایٹمی جنون کا شکار ہونے لگے



26 جون 2014 (23:47)

بھارت کے اپنے ہی شہری اس کے ایٹمی جنون کا شکار ہونے لگے

نیو دہلی (نیوز ڈیسک)بھارت کو اپنے ایٹمی پروگرام پر بہت فخر ہے اور 2050 تک ملکی توانائی کی ضرورت کا ایک چوتھائی ایٹمی ذرائع سے حاصل کرنے کے خواب دیکھے جا رہے ہیں لیکن دوسری طرف بھارتی عوام کیلئے یہ حکومتی خواب موت کاپیغام بنتے جا رہے ہیں۔ ملک کے مشرق میں واقع شہر جمشید پور کے قریب یورینیم کی کانیں ہیں جہاں سے ایٹمی ہتھیاروں اور توانائی کیلئے یورینیم نکالا جاتا ہے۔ 
جاروگوڈا قصبہ کے لوگوں کی اکثریت ان کانوں میں کام کرتی ہے اور یہاں کے ہزاروں لوگ قاتل یورینیم دھات کا نشانہ بن رہے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 1,000 کلوگرام پتھروں کو توڑنے کے بعد 65 گرام یورینیم حاصل ہوتا ہے لہٰذا ان کانوں سے لاکھوں کلوگرام پتھر توڑے جاتے ہیں جس کی وجہ سے یورینیم کی ملاوٹ والی راکھ سارے علاقے میں پھیل چکی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ یہاں کے لوگ کینسر، جلدی بیماریوں، سانس کی بیماریوں اور بانجھ پن کا شکار ہو رہے ہی جبکہ بھارتی حکومت نے موت کے سائے تلے رینگتے عوام کی طرف سے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی عورتیں بانجھ ہو چکی ہیں اور دیگر علاقوں کے لوگ ان کے ہاں شادیاں نہیں کرتے اور ان سے میل جول سے بھی گھبراتے ہیں جس کی وجہ سے یہ لوگ اچھوت بن کر رہ گئے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment