واشنگٹن (نیوز رپورٹ) نیو یارک ٹائمر میں امریکی سیکیورٹی ایجنسی کے سابقہ رکن ایڈورڈ سنوڈن کے حوالے سے شائع ہونے والی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ انٹرنیٹ پر لوگوں کی کمیونیکیشنز کی جاسوسی سے اکٹھے ہونے والی تصاویر جمع کرنے میں مصروف ہے۔ یہ تصایو لوگوں کی نجی کمیونیکیشن سے حاصل کی جارہی ہیں۔ ان تصاویر کو چہرے شناخت کرنے کے پروگرامز میں استعمال کیا جائے گا۔ کہا گیا ہے کہ ہر روز انٹرنیٹ کی جاسوسی سے لاکھوں تصاویر پکڑی جاتی ہیں جن میں سے 50 ہزار سے زائد چہروں کی شناخت کے پروگرامز میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ پہلے امریکہ صرف زبانی اور تحریری باتیں اکٹھی کرتا تھا لیکن 2011ءکے بعد سے حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے چہرے، فنگر پرنٹس اور دیگر شناختی علامات کا بھی ڈیٹا بیس اکٹھا کیا جارہا ہے۔ ان دستاویز سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک وقت ایسا آئے گا جب زمین پر رہنے والے زیادہ تر انسانوں کی تمام تر معلومات صرف تصویر کے ذریعے حاصل کی جاسکیں گی۔
0 comments:
Post a Comment