انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) عراق اور شام میں سرگرم عمل شدت پسند گروپ الدولة الاسلامی فی العراق والشام (داعش) نے اس مشرق وسطیٰ سے نکل کر بین الاقوامی پیمانے پر نوجوانوں کو لبھانے کیلئے مہم شروع کردی ہے اور شدت پسند نعروں اور تصاویر سے مزین ٹی شرٹیں اور ٹوپیاں انڈونیشیا اور ترکی کے بازاروں میں فروخت کی جارہی ہیں۔ داعش کے جنگجو اپنی مشہوری کیلئے انٹرنیٹ، فیس بک اور ٹوئٹر کا بھی خوب استعمال کررہے ہیں۔ خصوصاً مغربی ممالک کے نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف مائل کرنے کیلئے داعش نے انٹرنیٹ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر درجنوں اکاﺅنٹ بنارکھے ہیں جن کے ذریعے مغربی نوجوانوں کو عراق اور شام میں جاری جنگ میں شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے۔ انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی ویب سائٹوں پر جنگجو کئی ماہ سے شدت پسند نعروں اور تصاویر والے لباس فروخت کررہے ہیں۔ ”زرہ مسلم“ نامی ایک ویب سائٹ پر 9000 لوگوں نے اظہار پسندیدگی کیا ہے اور یہاں جنگجو ٹی شرٹوں کی تصاویر دستیاب ہیں جنہیں خریدار آن لائن آرڈر دے کر خرید رہے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر حماس، طالبان اور النصرت فرنٹ کے پیغاموں والی شرٹیں بھی دستیاب ہیں۔ ٹوئٹر پر ترکی کی ایک دکان کے اشتہارات بھی جاری کئے گئے ہیں جو جنگجوﺅں اور ہتھیاروں کی تصاویر والی ٹی شرٹیں بیچ رہی ہے۔ انڈونیشیا کی ”کاﺅکاز سٹروگی“ اور ”ریذجی“ ویب سائٹ بھی یہ شرٹیں بیچ رہی ہیں۔

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) عراق اور شام میں سرگرم عمل شدت پسند گروپ الدولة الاسلامی فی العراق والشام (داعش) نے اس مشرق وسطیٰ سے نکل کر بین الاقوامی پیمانے پر نوجوانوں کو لبھانے کیلئے مہم شروع کردی ہے اور شدت پسند نعروں اور تصاویر سے مزین ٹی شرٹیں اور ٹوپیاں انڈونیشیا اور ترکی کے بازاروں میں فروخت کی جارہی ہیں۔ داعش کے جنگجو اپنی مشہوری کیلئے انٹرنیٹ، فیس بک اور ٹوئٹر کا بھی خوب استعمال کررہے ہیں۔ خصوصاً مغربی ممالک کے نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف مائل کرنے کیلئے داعش نے انٹرنیٹ سوشل میڈیا ویب سائٹس پر درجنوں اکاﺅنٹ بنارکھے ہیں جن کے ذریعے مغربی نوجوانوں کو عراق اور شام میں جاری جنگ میں شامل ہونے کی دعوت دی جارہی ہے۔ انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی ویب سائٹوں پر جنگجو کئی ماہ سے شدت پسند نعروں اور تصاویر والے لباس فروخت کررہے ہیں۔ ”زرہ مسلم“ نامی ایک ویب سائٹ پر 9000 لوگوں نے اظہار پسندیدگی کیا ہے اور یہاں جنگجو ٹی شرٹوں کی تصاویر دستیاب ہیں جنہیں خریدار آن لائن آرڈر دے کر خرید رہے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر حماس، طالبان اور النصرت فرنٹ کے پیغاموں والی شرٹیں بھی دستیاب ہیں۔ ٹوئٹر پر ترکی کی ایک دکان کے اشتہارات بھی جاری کئے گئے ہیں جو جنگجوﺅں اور ہتھیاروں کی تصاویر والی ٹی شرٹیں بیچ رہی ہے۔ انڈونیشیا کی ”کاﺅکاز سٹروگی“ اور ”ریذجی“ ویب سائٹ بھی یہ شرٹیں بیچ رہی ہیں۔
0 comments:
Post a Comment