نیویارک (نیوز ڈیسک) دنیا کی تاریخ میں شاید ہی کبھی کسی فنکار نے ایسی شہرت، دولت اور چمک دمک دیکھتی ہو جیسی کے مائیکل جیکسن کے حصے میں آئی لیکن اس فنکار کی زندگی کے خفیہ گوشے اس کی ظاہری زندگی سے بھی زیادہ حیران کن ثابت ہو رہے ہیں۔ ’پروٹیکٹنگ مائیکل جیکسن ان ہیز فائنل ڈیز‘ نامی کتاب جو کہ مائیکل کے باڈی گارڈز نے لکھی ہے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اپنی موت سے صرف دو سال پہلے مائیکل کو اپنی زندگی میں پہلی دفعہ بے گھر لوگوں کو دیکھنے کا اتفاق ہوا۔ باڈی گارڈ وٹ فیلڈ کا کہنا ہے کہ مائیکل نے جب اپنی لیموزین کے شیشے سے سڑک کنارے مقیم لوگوں کو دیکھا تو پوچھا کہ یہ لوگ اس حالت میں کیوں ہیں۔ جب وٹ فیلڈ نے بتایا کہ یہ بے گھر لوگ ہیں تو مائیکل کی آنکھیں بے یقینی اور حیرت سے پھیل گئیں اور اس نے ایک خاتون کو قریب بلوایا اور اسے 300 ڈالر دیئے۔ باڈی گارڈ کا کہنا ہے کہ بے گھر لوگوں کی حالت سے مائیکل اس قدر متاثر ہوا کہ ساری رات ان میں سو سو ڈالر بانٹتا رہا۔ مائیکل کی زندگی کے آخری دنوں کے متعلق لکھی گئی کتاب میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ ہمیشہ شدید خوف کا شکار رہتا تھا اور سخت سیکیورٹی موجود ہونے کے باوجود رات گئے اٹھ اٹھ کر دروازوں کے تالوں اور دیگر حفاظتی اقدامات کی تسلی کرتا رہتا تھا۔ اس نے کسی خطرے کی صورت میں سیکیورٹی کو خبردار کرنے کیلئے گھر کے مختلف مقامات پر خفیہ بٹن بھی لگوائے ہوئے تھے۔ مائیکل اپنے خاندان اور رشتہ داروں کی طرف سے بھی سخت پریشانیوں کا شکار تھا۔ وٹ فیلڈ کا کہنا ہے کہ ایک دفعہ اس کے چھوٹے بھائی رینڈی نے اس کے گھر پر ہلہ بول دیا اور سڑک پر کھڑے ہو کر شور مچاتا رہا کہ مائیکل نے اس کے پیسے دینے ہیں اور یہ ہنگامہ دو گھنٹے سے زائد جاری رہا اور بالآخر مائیکل کا باپ آیا اور اس کے چھوٹے بھائی کو سمجھا بجھا کر واپس بھیجا۔ کتاب میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مائیکل اپنے بچوں کا بہت خیال رکھتا تھا اور ایک محبت کرنے والا باپ تھا۔ وٹ فیلڈ کا کہنا ہے کہ وہ کبھی کبھار اپنی ایک دوست سے رات کو ملنے جاتا تھا لیکن ہمیشہ بچوں کے اٹھنے سے پہلے واپس آ جاتا تھا تاکہ ان کے جاگنے پر ان کے ساتھ وقت گزار سکے۔
0 comments:
Post a Comment