Friday, 27 June 2014

مال کمانے کے لئے شمالی کوریا کی حکومت باورچی بن گئی



27 جون 2014 (23:44)

مال کمانے کے لئے شمالی کوریا کی حکومت باورچی بن گئی
پیانگ یانگ (نیوزڈیسک ) ایشیاءکے مختلف مقامات پر بنائے گئے شمالی کوریا کے ہوٹلوں میں خاتون ملازمین حکومت کے لئے پیسہ اکٹھا کرنے کے لئے کھانے کے ساتھ رقص بھی کرتی ہیں۔ شام ساڑھے سات بجے کھانا کھلانے والی خاتون ملازمین برتن رکھ کر رقص کرنا شروع کر دیتی ہیں۔ یہ خواتین روایتی لباس پہن کرشمالی کوریا کا قومی گانوں پر پرفارم کرتی ہیں۔ واضح رہے کہ یہ تمام ہوٹل حکومت کی ملکیت ہیں، جہاں شام کے وقت وہاں کے مقامی افراد کا رش لگا ہوتا ہے۔ اس ضمن میں شمالی کوریا کے ایک ماہر اور مصنف برٹل لینٹر کا کہنا ہے کہ ” یہ ہوٹل حکومت کے لئے متعدد مالیاتی فوائد کا ذریعہ ہیں، ان کے ذریعے نہ صرف ملک کے لئے فارن ایکسچینج کو بڑھایا جا رہا ہے بلکہ منی لانڈرنگ بھی کی جارہی ہے“۔ اس قسم کے ہوٹل کی پہلی شاخ جنوبی چین میں شمالی کوریا کی سرحد کے قریب 1990ءمیں بنائی گئی تھی، جس کے بعد ایشیاءبھر میں اب تک اس کی سو شاخیں بنائی جا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ 2012ءمیں ایمسٹرڈم میں اس کی شاخ کھولی گئی، جو کہ یورپ میں ایسے ہوٹل کی پہلی شاخ تھی لیکن بعدازاں اسے بند کر دیا گیا اور پھر 2013ءکے اواخر میں کھول دیا گیا۔ اس حوالے سے مذکورہ ہوٹل کے حکام کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں کام اور رقص کرنے والی کورین خواتین کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ بازار جا کر شاپنگ کریں لیکن بھاگنے کی صورت میں انہیں حکومت کی طرف سے سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

0 comments:

Post a Comment