Tuesday 26 August 2014

اہرام مصر کے بارے میں ناقابل یقین حقائق



ڈیلی بائیٹس
 5
قاہرہ (نیوز ڈیسک) دنیا کے آثار قدیمہ میں شاید ہی کوئی جگہ مصر کر قدیم اہرام سے زیادہ پر اسرار اور پُر ہیبت ہو۔ کئی ہزار سال قبل تعمیر کی گئی یہ عمارت آج تک انسانی ذہن کے لئے معمہ بنی ہوئی ہیںاور بہت سے سوالات کے جوابات آج کی جدید سائنس بھی نہیں ڈھونڈ پائی ۔ یہ اہرام مصر دارلحکومت قاہرہ کے قریب گیزا کے مقام پر واقع ہیں اور ان میں سے سب سے بڑا مقبرہ قدیم فرعون ’خوفو‘ سے منسوب ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ اس کی تعمیر میں تقریباً ڈھائی لاکھ پتھر کے بلاک استعمال ہوئے جن میں سے ہر ایک سائز میں اتنا بڑا ہے کہ درجنوں لوگ ملکر بھی اسے ہلا نہیں سکتے۔ ان پتھروں کا اوسط وزن 2سے 20ٹن کے درمیان ہے اور مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں اس قدر صفائی کے ساتھ معکب شکل میں کاٹا گیا ہے کہ جیسے یہ کام جدید لیزر کے ذریعے کیا گیا ہو۔خوفو کے مقبرہ کی بلندی سینکڑوں فٹ ہے اوریہ تقریباً 13ایکڑ کے رقبے پر محیط ہے ۔ ابتداءمیں اس کی بیرونی سطح کو سفید رنگ کے چونے کے پتھروں سے ڈھانپا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ سینکڑوں میل دور سے بھی یہ چمکتا پہاڑ نظر آتا ہے ۔ لیکن ہزاروں سال کی دست برد نے سفیدی پتھر کی تہہ کو ختم کر دیا ہے۔ماہرین کا کہناہے کہ اگرچہ اس سوال کا بھی کوئی جواب نہیں مل سکا کہ ہزاروں سال قبل لوگوں نے اتنے بڑے اور بھاری پتھر سینکڑوں فٹ بلندی پر اس قدر مہارت کے ساتھ کیسے نصب کئے لیکن یہ بات بھی ایک معمہ ہے کہ اگر دس بڑے پتھر بھی روز نصب کئے گئے تو اس کی تعمیر کے لئے کم از کم 664سال درکار تھے تو کیا ان اہرام کی تعمیر سینکڑوں سال جاری رہی؟
ان اہرام کی تعمیر کا ایک اور حیرت انگیز پہلو ناقابل یقین ریاضیاتی اور فلکیاتی علم کا استعمال ہے۔ جدید دور کے انجنیئربھی یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ اس قدر بڑی عمارت کو اس دور میں اتنے کامل ڈیزائن کے مطابق کیسا بنایا گیا۔ سائنسدان اس بات پر بھی حیران ہیں کہ خوفو کے مقبرے ، خا فری کے مقبرے اور کچھ چھوٹے مقبروں کو اس طرح تعمیر کیا گیا ہے کہ یہ ہوبہو آسمان پر پائے جانے والے ستاروں کی جھرمٹ’اورین©‘ کا عکس نظر آتا ہے۔ان اہرام کے درمیان فاصلے اور جامت کا وہی تناسب پایا جاتا ہے جو اورین کے ستاروں کے درمیان پایا جاتا ہے ۔ جدید ماہرین فلکیات تا حال اس سوال کا جواب ڈھونڈ رہے ہیں کہ آج سے 4سے 5ہزار قبل علم فلکیات کی اس قدر پیچیدہ اور درست معلومات کیسے حاصل کی گئیں۔ غرضیکہ اہرام مصر کا ہر ہر پہلو ایک سربستہ راز ہے اور شاید ان رازوں سے کبھی بھی پردہ نہ اُٹھ سکے۔

0 comments:

Post a Comment