Tuesday 26 August 2014

صحت کے لئے مفید مصالحے



تعلیم و صحت
 1
نئی دہلی (بیورورپورٹ ) 60، 70سال کی عمر میں جوڑوں میں درد یا سوجن حرکت پذیری میں بہت بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔ جوڑوں میں درد کسی بیماری یا چوٹ کی وجہ سے پیدا ہو سکتا ہے، جس کے علاج کے لئے آج مارکیٹ میں مختلف اقسام کی ادویات اور کریمیں دستیاب ہیں۔ لیکن ماہرین کے مطابق جوڑوں میں درد یا سوجن سے نجات کے لئے بنائی جانے والی ادویات جہاں اس مسئلہ کا صرف عارضی حل ہے، وہاں ان ادویات کی وجہ سے دیگر مسائل بھی جنم لیتے ہیں، جیسے ایسی ادویات کی وجہ سے معدے کے امراض پیدا ہو سکتے ہیں۔ جوڑوں میں درد یا سوجن سے بچنے کے لئے روزانہ ورزش اور صحت بخش خوراک ادویات سے کہیں بہتر ہے۔ جوڑوں کے درد کا قدرتی علاج کرنے کے لئے آپ کا کچن بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے، جہاں ایسی جڑی بوٹیاں یا مسالے موجود ہوں، جو جوڑوں کے درد میں آپ کو سکون مہیا کریں۔ یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی ہی جڑی بوٹیوں اور مسالوں کے بارے میں آگاہی دیں گے، جو آپ کو جوڑوں کے درد میں افاقہ فراہم کر سکتے ہیں۔
پسی ہوئی سرخ مرچ: سرخ مرچ وٹامن اے، سی اور ایسے اینٹی اوکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے، جو جوڑوں کے درد یا سوجن کو کم کر سکتے ہیں۔ کیپسول یا ٹکیاں کی صورت میں پسی ہوئی سرخ مرچ کا استعمال قوت مدافعت میں اضافہ اور ہائپر ٹینشن (ہائی بلڈ پریشر) میں کمی کا بھی باعث ہے۔
ادرک: ایشائی کھانوں میں کثرت سے استعمال ہونے والا ادرک کئی ہزار سالوں سے مختلف امراض کے قدرتی علاج میں بھی استعمال ہوتا آ رہا ہے۔ ادرک میں موجوداینٹی انفیلامیٹری کمپاﺅنڈ جوڑوں کے درد اور سوجن کے علاج میں نہایت سود مند ہے۔
ہلدی: ہلدی میں شامل اجزاءقوت مدافعت میں اضافہ، نظام انہضام کی بہتری اور خون کی صفائی کے لئے ایک اکسیر سمجھے جاتے ہیں۔ اسی طرح ہلدی جوڑوں کی سوجن اور درد میں بھی فوری آرام پہنچاتی ہے۔
ملٹھی: ملٹھی میں پایا جانے والا گلوکوسائیڈ نہ صرف جوڑوں کے درد میں آرام پہنچاتا ہے بلکہ یہ ہڈیوں کا اکڑاﺅ بھی ختم کر دیتا ہے۔
اومیگاتھری: مچھلی میں پائی جانے والی چکنائی (اومیگا تھری) جوڑوں کی صحت کے لئے نہایت نفع بخش ہے، اسی لئے مچھلی کا باقاعدگی سے استعمال کرنے والے جلد جوڑوں کے درد یا سوجن کے مسائل کا شکار نہیں ہوتے۔

0 comments:

Post a Comment