Friday 29 August 2014

دنیا کا سب سے دراز قد انسان جو اب ہمارے درمیان نہیں رہا



ڈیلی بائیٹس
 0
 کیف (نیوز ڈیسک) دنیا کا دراز قد ترین شخص، جس نے کبھی بھی اپنا نام گنیز ورلڈ ریاکرڈ میں درج کروانا پسند نہ کیا، 44 سال کی عمر میں یوکرین میں وفات پاگیا ہے۔ لیونڈ سٹیڈنائک کا تعلق یوکرین کے ایک قصبے پوڈولیانسٹی سے تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ 12 سال کی عمر تک اس کی جسامت عام بچوں سے بھی کم تھی اس عمر میں ایک دماغی رسولی کے ااپریشن کے دوران ڈاکٹروں کی غلطی کی وجہ سے اس کی بیچوٹری گلینڈ میں مسائل واقع ہوگئے۔ یہ گلینڈ جسم کی بڑھوتری کو ہارمون کے ذریعے کنٹرول کرتا ہے۔ اس کے بعد جو اس کا قد بڑھنا شروع ہوا۔ تقریباً ساڑھے آٹھ فٹ پر جاکر رکا۔ ایسا وقت بھی تھا جب ہر تین سال میں اس کا قد ایک فٹ بڑھ رہا تھا۔ لیونڈ کے پاﺅں ڈیڑھ فٹ لمبے اور ہاتھ تقریباً ایک فٹ چوڑے تے۔ اس کے سونے کیلئے دو بیڈ جوڑے گئے تھے اور اسے گھر میں ہمیشہ جھک کر چلنا پڑتا تھا کہ کہیں چھت سے نہ ٹکرا جائے۔ اسے جاننے والوںکا کہنا ہے کہ وہ انتہائی شریف النفس اور نرم خو شخص تھا اور اسی لئے اسے ”نرم خوجن“ کا نام دیا گیا تھا۔ بھاری مالی فوائد کی پیشکش کے باوجود کبھی گینز بک میں نام لکھوانے کیلئے تیار نہ ہوا۔ لیونڈ ہمیشہ اپنے دراز قد سے پریشان رہا اور اسے خوشی کی بجائے سخت تکلیف کا باعث دقرار دیتا رہا۔ اس کی موت کے بعد بھی عام گاڑی سے اسے قبرستان لے جانا ممکن نہ ہوا اور بالآخر ایک بڑے ٹرک کے ذریعے اسکی لاش آخری آرامگاہ تک لے جائی گئی۔

0 comments:

Post a Comment