Sunday 31 August 2014

نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟ سائنس نے غالب کے سوال کا جواب دے دیا


 24 جون 2014 (22:23

    برمنگھم (نیوز ڈیسک) نیند قدرت کی بہت بڑی نعمت ہے جو ہمیں اگلے دن کیلئے تازہ دم کرتی ہے اور نیند سے محرومی ہمیں سارا دن تھکن اور سستی کا شکار رکھتی ہے۔ سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ ہماری نیند کا انحصار ہمارے جسم کی قدرتی گھڑی پر ہوتا ہے۔ یہ قدرتی گھڑی ہمیں بتاتی ہے کہ ہمیں کس وقت سونا یا جاگنا چاہیے اور اگر ہم اس کا حکم نہ مانیں تو نیند سے محروم رہتے ہیں، جس کی وجہ سے تھکاوٹ، سستی، موٹاپا، جلدی مسائل، چہرے کی جھریاں، ذیابیطس اور یہاں تک کہ کینسر جیسے مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔ سائنسدانوں نے اس لحاظ سے انسانوں کو دو اقسام میں تقسیم کیا ہے۔ ایک وہ جو طبعاً جلدی سونے اور جلدی جاگنے والے ہوتے ہیں اور دوسرے وہ جو طبعاً دیر سے سونے اور دیر سے جاگنے والے ہوتے ہیں کیونکہ اُن کے جسم کی قدرتی گھڑی انہیں اس بات پر مائل کرتی ہے۔ اب اگر ہم قدرتی گھڑی کے مطابق جلدی سونے والے ہیں لیکن دیر تک جاگتے رہیں تو نیند سے محرومی یقینی ہے اسی طرح جن کی قدرتی گھڑی انہیں دیر سے اٹھنے کو کہتی ہے وہ اگر کام کی وجہ سے جلدی اٹھیں تو نیند سے محروم رہیں گے۔ اس کے لئے ماہرین نے یہ تجویز دی ہے کہ آپ اپنے جسم کی قدرتی گھڑی کا وقت تبدیل کرنے کی کوشش کریں۔ مثلاً اگر آپ کو جلدی نیند نہیں آتی تو آپ شام کے وقت زیادہ سرگرمیاں نہ کریں، کھانا جلدی کھائیں، روشنیاں کم رکھیں اور خصوصاً جب سونے کیلئے لیٹیں تو بتیاں بالکل مدھم کردیں تاکہ آپ کی جسمانی گھڑی کو رات کا گمان ہو۔ اسی طرح اگر آپ کی جسمانی گھڑی آپ کو جلدی سُلانا چاہتی ہے مگر آپ کو دیر تک کام کرنا اور جاگنا پڑتا ہے تو اس کے لئے آپ شام کے وقت پر جوش اور مصروف زندگی گزاریں، کام کی جگہ پر روشنی زیادہ رکھیں۔ کھڑکیاں اور دروازے کھلے رکھیں تاکہ جسم میں یہ احساس پیدا ہو کہ ابھی سونے کا وقت نہیں ہوا۔ یہ عمل ایک عرصے تک جاری رکھنے سے آپ کے جس کا سونے اور جاگنے کا قدرتی وقت کافی حد تک تبدیل ہوجائے گا۔ یاد رکھیں کہ اگر آپ کو جاگنے کیلئے الارم کا سہارا لینا پڑتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی نیند پوری نہیں ہورہی۔

    0 comments:

    Post a Comment