Saturday 13 September 2014

بڑھاپے میں مچھلی کھائیں،بہرے پن سے نجات پائیں



    لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک تحقیق کے مطابق ہفتے میں دوبار مچھلی کھانے کی عادت قوتِ سامعہ میں کمی کو روکتی ہے۔آئلی مچھلی جس میں سرڈائن، سلیمن اور میکیرل شامل ہیں ان میں بہت زیادہ میگاتھری فیٹی ایسڈز پائے جاتے ہیں جن کے بارے میں پہلے ہی پتا چل چکا ہے کہ امراض قلب، یادداشت کی کمی، کینسر، ڈپریشن اور آرتھرائٹس جیسے موذی امراض میں مفید ہیں جبکہ اب نئی تحقیق سامنے آ ئی ہے جس کے مطابق مچھلی کا استعمال بہرے پن کے امکانات کو کم کرتا ہے۔
    امریکی محققین 1991ءسے 2009ءتک کے عرصے کے دوران 65275 نرسوں کی سٹڈی کا مطالعہ کیا جس عرصہ میں قوت سماعت کے نقصان کے 11606 مقدمات رپورٹ ہوئے تھے. اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جو عورتیں ہفتے میں کم از کم دوبار مچھلی کھاتی تھیں ان میں سماعت کی کمی کے امکانات 20 فیصد کم ہیں۔ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سماعت میں کمی کا مرض مریض کو اکثر معذور بنا دیتا ہے جو ایک خطرناک حالت ہے۔کسی بھی قسم کی مچھلی ہو خواہ ڈاک فش، لائٹ فش باشیلفش کوئی بھی مچھلی استعمال کی جائے اسے قوت سامعہ کے متوقع نقصان میں کمی ضرور ہوتی ہے اور بہرے پن کا خطرہ ٹلتا ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ خوراک کا قوت سامعہ کی کمی میں بہت بڑا کردار ہے۔
    ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ مچھلی ضروری وٹامنز اور منرلز کا بہترین ذریعہ ہوتی ہے اس لئے اگر اسے باقاعدگی سے بڑھاپے میں استعمال کیا جائے تو بہت سے خطرناک امراض سے بچاتی ہے۔اس سے قبل 2008ءمیں بھی ایک تحقیق سامنے آئی تھی جس نے یہ ثابت کیا تھا کہ ہفتے میں دوبار مچھلی کا استعمال بڑھاپے میں ہونے والے میکیولر ڈی جنریشن کے خطرے کو کم کرتا ہے جوبڑھاپے میں ہونے والے اندھے پن کی عام وجوہات میں سے ایک ہے۔

    0 comments:

    Post a Comment