Monday 8 September 2014

چہرے کے تاثرات زندگی میں آپ کی کامیابی کا باعث بن سکتے ہیں، جدید تحقیق



    لندن(نیوز ڈیسک)جس طرح شیر دھاڑے بغیر اور سانپ پھنکارے بغیر نہیں رہ سکتا اس طرح انسان بھی چہرے کے خوفناک تیور صرف طاقت کے اظہار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ جب لوگ چہرے پر تیوڑی چڑھاتے ہیں تو دراصل انتہائی غصے کا اظہار کرتے ہیں جو ان کے دل میں ہوتا ہے اس طرح کا چہرہ بنانے سے ان کی فرسٹریشن کم ہوتی ہے۔
    سینٹا باربرا جو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ایک محقق ہے اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ پھولے ہوئے، نتھنے، ڈھلکی ہوئی بھوویں اور کھلا ہوا جبڑا تمام ایسی ہی علامتیں ہیں جو کسی شخص کو طاقتور ظاہر کرتی ہیں اور بعض اوقات ایسی ہی چہرے کی علامتیں دشمنوں کو پیچھے دھکیلنے کے لئے استعمال کی جاتی ہیں ایک اور تحقیق کے مطابق اکثر لڑائیوں میں لوگ اس لئے ایسا چہرہ بناتے ہیں تاکہ وہ اس لڑائی کو جیت لیں اور ان کے حریف ان پر خوفناک چہرہ دیکھ کر یہ کہہ کر پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو جائیں کہ ” اوہ یہ تو انتہائی سخت آدمی ہے“۔ اس نے مزید بتایا کہ جانوروں کی نسلوں میں بھی لڑنے سے پہلے وہ ایک لمحے کو رک کر لڑنے کی صلاحیت کو جمع کرتے ہیں جس سے ان کی جملہ قوتیں مجتمع ہو جاتی ہیں۔ ان کے بال کھڑے ہو جاتے ہیں، جس سے جانور عام قد و قامت سے بڑے دکھائی دیتے ہیں اور ان کے ہونٹ پیچھے کو سکڑ کر بڑے نظر آنے لگتے ہیں۔اِسی موضوع پر ایک اور تحقیق ہوئی جو ”ایوو لیوشن اینڈ ہیومن بیہیوئیر“ میں چھپی ہے جس میں سائنس دان نے انسانی چہروں کے مختلف تاثرات اور اظہار کا مشاہدہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی غصہ اور طاقت ان سات علامتوں سے ظاہر ہوتا ہے، مثلاً ماتھے کی تیوی، پھیلے ہوئے نتھنے، سکڑے ہونٹ، ٹھوڑی کا اوپر نیچے کچھنا، چہرے کا پھیل جانا اور بھووں کا ڈھلک جانا یہ وہ علامتیں ہیں جو کسی کو غضبناک اور طاقتور ظاہر کرتی ہیں۔ بعدازاں سائنس دانوں نے کمپیوٹر پر مختلف چہرے لوگوں کو دکھائے اور پوچھا کہ ان میں سے کون زیادہ طاقتور دکھائی دیتا ہے، تو زیادہ تر لوگوں نے یہی جواب دیا کہ جن کے چہروے پر غصہ ہے وہی زیادہ طاقتور ہیں۔ سائنس دانوں نے آخر میں یہی نتیجہ نکالا ہے کہ انسان غصے کی تمام علامات کو طاقت کے اظہار کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

    0 comments:

    Post a Comment