Monday 8 September 2014

سائنسدانوں نے لمبی اور صحت مند زندگی کا راز بتادیا



    لندن(نیوزڈیسک)اس نے کہا ہے کہ بہت سے ملکوں میں رسمی ورزش تو کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود ان کا زیادہ تر وقت سیٹھ کر گزرتا ہے اس بات سے بہت حد تک سرو کار ہے کہ کم جسمانی محنت بلکہ محض بیٹھے رہنا اتنا ہی اہم ہے اور ہماری صحت کے لئے ایک نیا خطرہ بھی۔ ہم یہ سفر وفر قائم کرسکتے ہیں کہ بیٹھے رہنے کے اوقات میں کمی ورزش کے اوقات میں اصافے سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔
    ڈاکٹرز نے اس ضمن میں 49زیادہ وزن والے لوگوں کا ان کی پینسٹھ سال سے زائد عمر میں مشاہدہ کیا جو زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے تھے اور ان کے جسم کے خلیوں میں موجودہ ٹیلومرز Telomeres پیمائش کی ان میں سے نصف پچھلے چھ ماہ سے ورزش کے لئے وقت نکال رہے تھے جبکہ باقی نصف ورزش بالکل نیہں کررہے تھے اس ضمن میں مزید ان کی جسمانی سرگرمیوں کی سطح کا اندازہ لگایا گیا کہ وہ پورے دن میں کتنے قدم چلتے ہیں ۔ اور یہ کہ وہ کتنا وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ زیادہ ورزش کرتے تھے ان کا اپنے دونوں پاﺅں پر کھڑا ہونا طویل عمر کا باعث بھی ہوسکتا ہے سائنسدانون نے دریافت کیا ہے کہ اس سے پاﺅں پر کھڑا ہونا انسانی DNA کو بوڑھا ہونے سے روکتا ہے سویڈن کے سائنسدانوں کی ٹیم نے بتایا ہے کہ کم بیٹھنا ورزش کرنے سے بھی مفید ہوسکتا ہے کم بیٹھنے سے انسان کی زندگی بڑھتی ہے ۔ سویڈن ڈاکٹرز کی یہ سٹڈی برٹش میڈیکل جنرل میں شائع ہوتی ہے جس کے مطابق صوفے پر کم بیٹھنے کا تعلق ٹیومبرز کے لمبے ہونے سے ہے جو کروموسوم کے آخر میں بیٹھتا ہے۔
    ٹیلومبرز کے کو گھسنے سے روکتا ہے اور آپس میں باندھ کے رکھتا ہے اور جنیٹک کوڈ کو الٹ پلٹ ہونے سے روکتا ہے سائنسدان اس کو جوتے کے تسمے کے سرے پر لگی پلاسٹک ٹپ سے تستبیہ دیتے ہیں ہوئے کہتے ہیں کہ ہماری عمر کا تعلق ان کے لمبا ہونے سے ہے سٹاک ہول کے کیرولنشکا یونیورسٹی پروفیسر مائی لیس بیلنیئس نے خبردار کیا ہے کہ دیر تک بکھڑے رہنا ورزش کرنے سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے رجحان صحت کی طرف ہے اس معاملے میں ٹیلومبرز کی ؟؟ کے بارے میں یہ ہے کہ یہ لوگ کتنا وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ جو شخص اپنی زندگی کا کم وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں ان کے ٹیلومرز زیادہ لمبے ہیں اور یوں ان کے زیادہ عمر تک زندہ رہنے کا امکان ہے۔

    0 comments:

    Post a Comment