Tuesday 2 September 2014

بچوں کےلئے کھلونے خریدنے سے قبل ان باتوں پر ضرور غور کر لیں



    ممبئی (نیوزڈیسک) دیکھنے میں آیا ہے کہ بچوں کی پیدائش سے قبل ہی ان کے لئے کھلونے خریدنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ اکثر والدین بچوں کے پیدا ہونے سے قبل ہی ان کے کمرے کھلونے سے بھر دیتے ہیں لیکن اس مضمون میں بچوں کے کھلونوں کے بارے میں نہایت اہم معلومات فراہم کی گئی ہیں جس میں ایسے کھلونوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو بچوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔ 
    واکر: بڑھی عمر کے بچوں کو چلنے میں مدد دینے کیلئے اکثر والدین واکر کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن اس کا استعمال بڑھتے ہوئے بچے کی ٹانگوں اور کولہوں کی ہڈی کی بڑھوتری کو روک سکتا ہے۔ عموماً بچے 9ماہ کی عمر میں کسی چیز کا سہارا لیکر کھڑا ہونا اور چلنا شروع کر دیتے ہیں اور 13 ماہ کی عمر میں بغیر کسی سہارے کے چلنا شروع کر دیتے ہیں۔ ممبئی میں ہسپتال بچوں کے ہسپتال کے شعبہ اطفال سے منسلک ڈاکٹر روہت اگروال کا کہنا ہے کہ واکر کا استعمال بچوں کی صحت کو خطرات سے دوچار کر دیتا ہے اسی وجہ سے کینیڈا میں بچوں کیلئے واکر استعمال کرنے پر مکمل طور پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ 
    چوسنی: چوسنی کا استعمال بہت سی پیچیدگیوں کو جنم دیتا ہے جن میں دانتوں کی بڑھوتری میں رکاوٹ اور جراثیم کا حملہ شامل ہے۔ ڈاکٹر اگروال کا کہنا ہے کہ عام طور پر والدین بچوں کو پر سکون رکھنے کیلئے چوسنی استعمال کرواتے ہیں۔ لیکن یہ مسوڑوں کے درد کو کم کرنے کی بجائے پوشیدہ امراض کا باعث بنتا ہے۔ 
    فیڈر: فیڈر بھی بچوں کی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ماں کے دودھ کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا۔ فیڈر کو اچھی طرح صاف کرنے کے باوجود اسے جراثیم سے پاک نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی نپل آلودہ ہی رہتی ہے۔ ڈاکٹر اگروال کا کہنا ہے کہ بہت مجبوری کی صورت میں بچوں کو دودھ پلانے کیلئے فیڈر کا استعمال کیا جائے اور اگر ضرورت ہو تو دن میں ایک یا دو مرتبہ فیڈر استعمال کروایا جائے۔ 
    برقی آلات: برقی آلات بچوں کی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ بچوں کو موبائل، آئی پیڈ، یا لیپ ٹاپ وغیرہ دینا تو دور کی بات ماہرین ان کے نزدیک بیٹھ کر ایسی چیزوں کا استعمال بھی بچوں کی صحت کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔ ان کے نکلنے والی شعاعیں بچوں کی صحت کیلئے انتہائی مضر ہیں۔ 
    گرائپ واٹر: والدین ہی نہیں اکثر ڈاکٹر بھی بچوں کو درد سے نجات دلانے کیلئے گرائپ واٹر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں لیکن ڈاکٹر اگروال کا کہنا ہے کہ تمام بیماریوں میں گرائپ واٹر بچوں کیلئے مفید نہیں اس میں پائے جانیوالے اجزاءبعض بیماریوں میں بچوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔ 
    اس کے علاوہ کاجل یا سرمہ بچوں کو نقصان پہنچاتا ہے کیونکہ اس میں موجود اجزاءبچوں کی نازک جلد کیلئے نقصان دہ ہے۔ لنگوٹ کے علاوہ نومولود بچوں کو نہلانے کیلئے صابن کا استعمال بھی ان کیلئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

    0 comments:

    Post a Comment