Friday 5 September 2014

تین مرتبہ آن لائن محبت میں دھوکہ کھانے والا پھر تیار



    سڈنی (نیوزدڈیسک) تین بار محب میں دھوکہ کھانے والے نوجوان کو بالآخر آن لائن ملاقات کی ویب سائٹ پر جیون ساتھی مل گیا۔ سڈنی کے رہائشی کو 2011 سے اب تک تین با دھوکہ دیا گیا بار بار ٹھگے جانے کے بعد اس کے والدین نے اس کے بینک اکاﺅنٹس کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ اس بد قسمتی کے باوجود اسے ملاقات کروانے والے ویب سائٹ (ڈیٹنگ ویب سائٹ) پر اپنا پیار مل گیا۔ نوجوان اپنی محبوبہ سے ملنے کیلئے فلپائن کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ بین لی نے آن لائن ڈیٹنگ ویب سائٹ پر 20 ہزار ڈالر سے زیادہ خرچ کر کے سچا پیار تلاش کرنے کی کوشش کی۔ سنڈنی کے رہائشی 32 سالہ بین لی کا کہنا ہے کہ مجھے یہ محسوس ہونے لگ گیا تھا کہ شائد مجھے عمر پر سچا پیارا نہ ملے۔ بین لی مغربی سڈنی یونیورسٹی اور مقامی چرچ کے ذریعے ایک گرل فرینڈ سے تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے جس کے بعد 2011 میں انہوں نے آن لائن تلاش کا فیصلہ کیا۔ نوجوان کے مطابق وہ صرف محب کرنا چاتا ہے لیکن اسے کئی بار دھوکہ دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھوکہ بازوں نے کئی بار مجھے بے وقوف بنایا لیکن اب وہ ایسا نہیں کر سکتے۔ سڈنی کے شمالی کنارے پر واقع ایک عیسائی ریڈیو سیٹیشن میں رضا کار کے طور پر کام کرنیوالے بین لی نے ایک ویب سائٹ کے ذریعے مچل ریمنڈ سے 2011میں پہلی بار ملاقات کی لیکن اسے دھوکہ دیا گیا جس سے ملاقات کے دوران ان کا ہینڈ بیگ چوری ہوگیا اور انہیں 1,965 ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا تب انہیں دھوکے کا احساس ہوا۔ چند ماہ بعد ہی بین لی نے فیس بک ڈیٹنگ گروپ سے ذریعے شمال سنڈی میں واقع مونا وادی میں ایک اور لڑکی سے ملاقات کی جس میں انہیں 11.433 ڈالر کا دھوکہ ہوا جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا اکاﺅنٹس بند، اے ٹی ایم کارڈ بلاک اور نئے اکاﺅنٹس کھولنے پڑے۔ تین ناکام تجربات کے بعد اب بین لی اپنی محبوبہ سے ملنے کیلئے فلپائن کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والدین اور دوستوں سے یہ تمام دھوکے پوشیدہ رکھے۔ والدین کو علم ہونے پر انہوں نے تمام بینک اکاﺅنٹس اپنی رسائی میں لے لئے۔ انہوں نے اپنی نئی محبوبہ سے سکائت پر بات چیت کی اور انہیں اپنے ساتھ کئے جانیوالے دھوکوں کے بارے میںبھی آگاہ کیا۔ بین لی کا کہنا ہے کہ یہ تمام دھوکے کھانے کے بعد میں تمام لوگوں کو تجویز کرتا ہوں کہ وہ اپنے آن لائن اکاﺅنٹس کی تفصیلات کسی کو نہ بتائیں۔

    0 comments:

    Post a Comment