Saturday 18 October 2014

دنیا کی عجیب ترین بیماری ،متاثرہ شخص ٹیکنالوجی کے استعمال سے قاصر




 0
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) پیٹر للائڈ جو ایک کم مگر انتہائی ظالم بیماری جسے الیکٹرومیگنیٹک ہائپر سینسٹی وٹی کہتے ہیں میں مبتلا ہے اور وائی فائی نیٹ ورک کی وجہ سے اپنے گھر سے باہر نہیں نکل سکتا42سالہ پیٹر اپنے گھر کے صوفے تک محدود ہو کر رہ گیا ہے اور کسی بھی الیکٹریکل آلے مثلاً ٹی وی ، فون اور سی ڈی پلیر وغیرہ کو استعمال نہیں کر سکتا کیونکہ انہی چیزوں کے استعمال سے اس کا جسم سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتا ہے۔اس سے ملنے والوں کو اپنے موبائل اور گھڑیاں باہر چھوڑ کر اس کے گھر کے اندر جانا پڑتا ہے جبکہ پیٹر خود اپنے گھر کو گرم اور روشن رکھنے کے لئے بجلی کا استعمال بھی نہیں کر سکتا اس لئے اسے واٹر ہیٹر کا استعمال کرنا پڑتا ہے اور کھانا پکانے کے لئے بھی گیس کوکر کاسہارا لینا پڑتا ہے۔پیٹر جو اب چل پھر بھی نہیں سکتا کہتا ہے کہ کمپیوٹر کو دیکھنے سے اس کے ذہن میں دھندلے خیالات آتے ہیں اور وہ اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے اور بات چیت کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔پہلے پہل برقی لہروں کے خلاف اس کے جسم کا ردعمل بیس سال کی عمر میں دیکھنے میں آیا تھا اور آہستہ آہستہ یہ بیماری خطرناک حد تک پھیل گئی اور اب وہ چلنے کے قابل بھی نہیں رہا۔پیٹر کا مالک مکان اس سے ناخوش ہے کیونکہ اس کے ہوئے ہوئے وہ اپنے گھر میں برقی ہیٹر اور موبائل وغیرہ کا استعمال بھی نہیں کرسکتا اور لئے اس نے پیٹر کو مکان خالی کرنے کا کہہ رکھاہے اور اب وہ خود کو ایک لکڑی کی جونپڑی میں محدود کرنے کا سوچ رہا ہے جہاں وہ تنہا زندگی بسرکرے۔

0 comments:

Post a Comment