Wednesday 28 January 2015

برطانوی ڈاکٹرنے ٹوتھ پیسٹ بنانے والی کمپنیوں کا پول کھول دیا،صارفین کو بڑے خطرے کے بار ےمیں خبر دار کردیا



    لندن(نیوزڈیسک)ایک برطانوی ڈاکٹر نے ٹوتھ پیسٹ بنانے والی کمپنیوں کے بارے میں انکشاف کیا ہے کہ وہ ٹوتھ پیسٹ میں ایسے اجزاءکا استعمال کر رہی ہیں جو انسانی صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہیں۔ ڈاکٹر ٹوبی ٹالبوٹ کا کہنا ہے کہ دیکھنے میں یہ ٹوتھ پیسٹ اچھے اور خوشبودار لگتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ کینسر،دل ،جلداور سانسوں کے امراض کا باعث بن رہے ہیں۔
    اس کا کہنا ہے کہ کئی ٹوتھ پیسٹ بنانے والی کمپنیاں اپنے اشتہارات میں کہتی ہیں کہ ملک کے بیشتر ڈاکٹرز یہ ٹوتھ پیسٹ استعمال کرتے ہیں۔اس کا کہنا تھا کہ یہ ایک دھوکہ ہے ،یہ کمپنیاں تمام ڈاکٹرز کو مفت نمونے(samples) بھیجتی ہیں اور اشتہارات میں لوگوں کو دھوکہ دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ ڈاکٹرز یہ ٹوتھ پیسٹ استعمال کرتے ہیں۔ڈاکٹر ٹالبوٹ نے 35سالہ تحقیق کے بعد ٹوتھ پیسٹ کے نقصانات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ85فیصد ٹوتھ پیسٹ میں موجود ایک کیمیکلSodium Lauryl Sulphate موجود ہوتا ہے جو ٹوتھ پیسٹ کو منہ میں پھیلنے اور بجاگ بنانے کے لئے مدد کرتا ہے لیکن یہ کیمیکل منہ کے اندر کے حصوں کی جلد کو تباہ کردیتا ہے اور منہ میں السر کا باعث بنتا ہے۔
    Triclosan ایک ایسا کیمیکل ہے جو ٹوتھ پیسٹ بنانے والی کمپنیاں بیکٹیریا مارنے کے لئے ڈالتی ہیں لیکن حقیقت میں یہ کینسر بناتا ہے۔ ڈاکٹر ٹالبوٹ کا کہنا تھا کہ امریکہ میں مشہور برانڈ Colgateکو یہ عوامی رد عمل کے بعد یہ کیمیکل نکالنا پڑا لیکن باقی دنیا میں یہ ابھی بھی استعمال کیا جاتا ہے۔اس کا کہنا تھاکہ کمپنیاں ٹوتھ پیسٹ میں ہائیٹروجن پر آکسائیڈز ڈالتی ہیں جس کا مقصد دانتوں کو سفید کرنا ہوتا ہے لیکن یہ کیمیکل منہ کی نازک جلد کوبرے طریقے سے خراب کردیتا ہے۔
    اس کا کہنا تھا کہ ان تمام باتوں کے باوجود وہ لوگوں کو یہ نہیں کہتے کہ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال ہی ختم کردیا جائے کیونکہ ان میں فلورائیڈ ہوتا ہے جو دانتوں کے لئے مفید ہے لیکن صارفین کو چاہیے کہ خریدنے سے قبل ان تمام اجزاءکا بھی مطالعہ کریں تاکہ خطرناک بیماریوں سے بچا جاسکے۔

    0 comments:

    Post a Comment