Sunday 11 January 2015

صرف ایک سیکنڈ نے پوری دنیا کا انٹرنیٹ نظام شدید خطرے میں ڈال دیا



    پیرس (نیوز ڈیسک) سال 2015ءکا دورانیہ گزشتہ سال کی نسبت ایک سیکنڈ زیادہ ہو گا لیکن یہ ایک سیکنڈ اتنا اہم ہے کہ اس کی وجہ سے دنیا بھر کا انٹرنیٹ تہہ و بالا ہو سکتا ہے اور ائیرلائنوں اور بینکوں سمیت دیگر بڑے بڑے ادارے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ ماہرین فزکس کا کہنا ہے کہ ہرگزرتے لمحے کے ساتھ زمین کی گھومنے کی رفتار سست ہوتی جا رہی ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ کچھ مخصوص مدت کے بعد وقت میں ایک سیکنڈ کا اضافہ کرنا پڑتا ہے۔ 
    یہ اضافہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں انٹرنیشنل ارتھ روٹیشن سروس نامی ادارے کی ایٹمی گھڑیوں کے وقت میں کیا جاتا ہے۔ اس سال ایک سیکنڈ کی یہ تبدیلی 30 جون کو دن کا نصف حصہ گزرنے پر کی جائے گی اور یوں اس دن 86,400 سیکنڈز کی بجائے 86,401 سیکنڈز ہوں گے۔
     جب سال 2012ءمیں اسی طرح وقت میں ایک سیکنڈ کا اضافہ کیا گیا تو موزیلا، ریڈیٹ اور لنکڈ ان سمیت بیسیوں ویب سائٹس کریش کر گئی تھیں اور اس سال بھی اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ دنیا کے اکثر ادارے اور خصوصاً انٹرنیٹ کمپنیاں اس معاملے میں پریشان نظر آتی ہیں لیکن گوگل کے صارفین کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ اسے کوئی خطرہ نہیں کیونکہ گوگل اپنے سرورز کے وقت میں مسلسل ملی سیکنڈ کےحساب سے وقت کا اضافہ کرتا رہتا ہے تاکہ اضافی سیکنڈ کا لمحہ آنے تک اس کا وقت پہلے ہی درست ہو چکا ہو۔

    0 comments:

    Post a Comment