Friday 12 September 2014

قدرت کے خوب صورت شاہکار



    نیویارک (نیوزڈیسک) انسان اپنے ارد گرد بہت سے قدرتی مناظر دیکھتا ہے جن میں غروب آفتاب، بادلوں کی اوٹ سے چمکتا سورج وغیرہ شامل ہیں لیکن یہاں پر ایسے حیرت انگیز قدرتی مناظر بیان کئے گئے ہیں جو چند ہی لوگوں کی نظروں سے گزرے ہوں گے۔ لیکن سائنسدان ایسی قدرتی مناظر سے دور دیکھنے کی صلاح ہی دیتے ہیں۔
    آتش فشاں پر آسمانی بجلی: فطرت کی حیرت انگیز چیزوں میں سے آسمانی بجلی اور آتش فشاں کا پھٹنا حقیقنا حیرت انگیز مناظہر ہیں لیکن اگر یہ دونوں عوامل ایک ساتھ شروع ہو جائیں تو یہ یقیناً آپ کو ورطہ حیرت میں ڈال دیں گے۔ اکثر آتش فشاں کے اوپر آسمانی بجلی چمکتے دیکھی گئی ہے لیکن سائنسدان ابھی تک یہ جاننے کی کوششوں میں مگن ہیں کہ ایسا کیونکر ہوتا ہے۔ سائنسدان ابھی حقیقی طور پر تو نہیں کہہ سکتے لیکن ان کے مطابق آتش فشاں کے اوپر بننے والے چارچ کی وجہ سے یہ بجلی چمکتی ہے۔


    سمندر میں برفیلی لہریں: سمندر کی سطح شمالی اور جنوبی کے ارد گرد اس میں برف کی جمی ہوئی لہریں نظر آتی ہیں۔ خاص طور پر سرد موسم اور زیادہ نمکین سمندری پانی کی وجہ سے یہ عمل ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں سمندر کی تہہ میں برف کی لہریں نظر آتی ہیں۔ یہ اصل میں نمکین پانی کا مرکب ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ نیچے ڈوب جاتا ہے۔ بہت زیادہ سردی میں یہ مرکب جم جاتا ہے اور لہروں کی صورت میں دکھائی دیتا ہے۔

    آسمانی بگولے: سپر مین یا آسمانی بگولے بنیادی طور پر ایک طوفان کی شکل ہے۔ یہ اصل میں گھومتی ہوئی ہواﺅں کا بگولہ ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ طاقت پکڑ لیتا ہے۔ ایسی بگولوں کی کئی اقسام ہیں لیکن چار بڑے طوفان زیادہ خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ یہ بگولے یا طوفان زیادہ تر موسم بہادر کے دوران وسطی امریکہ میں دیکھے جا سکتے ہیں۔

    آتشی دھنک: یہ رنگا رنگ نظارہ اکثر امریکہ کے درمیانی عرض بلند کے علاقوں میں موسم گرما کے دوران دیکھنے میں آتا ہے۔ یہ اصل میں روشنی کا ایک بڑا ہالہ ہوتا ہے اس کے نام کے باوجود اس کے ساتھ آگ کا کوئی تعلق نہیں۔ سورج سے نکلنے والی شعاعیں جب برف کے بڑے بڑے بلاکس یا کرسٹلز سے ٹکرا کر واپس لوٹتی ہیں تو آتشی دھنک پیدا کرتی ہیں۔

    جل بگولہ: جل بگولہ یا پانی کی ناچتی ہوئی پھوار انتہائی خوبصورت دکھائی دیتی ہے لیکن اس کی رفتار 190 میل تقریباً 305 کلو میٹر تک ہو سکتی ہے۔ ایسے مناظر اکثر فلوریڈا کے گردو نواح میں نظر آتے ہیں۔

    برف کے پہہے: برف کے پہہے یا سنو ڈونٹس کہلانے والا یہ قدرتی نظارہ برف کے پہہے کی مانند دکھتا ہے۔ یہ عموماً انتہائی کم درجہ حرارت پر کشش ثقل کی وجہ سے بنتے ہیں۔ ان کا قد زیادہ سے زیادہ 26 انچ یا 66 سینٹی میٹر تک ہو سکتا ہے۔

    برف کے پھول: برف کے پھول حقیقت میں پھول نہیں ہوتے یہ صرف برف کے زرات ہوتے ہیں جو پھول یا لکڑی کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ ایسا ہونے کی وجہ زمین کا پانی کے اندر کا درجہ حرارت کم اور باہر کا زیادہ ہونا بیان کیا گیا ہے۔

      0 comments:

      Post a Comment