Friday 5 September 2014

وہ جزائر جہاں جانے کا سوچئے بھی مت



    برمنگھم (نیوز ڈیسک) دنیا کے بے کراں سمندروں میں کئی ایسے جزائر پائے جاتے ہیں کہ جہاں کبھی کسی انسان نے قدم نہیں رکھا۔ اگرچہ ان کے بارے میں کہانیوں میں ناریل کے درخت، خوش رنگ پھول اور پیارے پیارے جانور دکھائے جاتے ہیں لیکن حقائق بہت مختلف بھی ہوسکتے ہیں۔ انہیں میں یہ جزائر بھی شامل ہیں جہاں جانے کا آپ سوچ بھی نہیں سکتے:
    1۔ اکونوشیما آئی لینڈ
    کبھی یہاں ایک جاپانی کیمیکل فیکٹری تھی مگر اب یہاں صرف خرگوش پائے جاتے ہیں۔ یہاں 1929ءسے 1945ءکے دوران 6000 ٹن زہریلی گیس پیدا کی گئی۔
     
    2. بووٹ آئی لینڈ
    یہ انسانی دنیا سے سب سے دور واقع جزائر میں شمار ہوتا ہے اور ہر وقت برف سے ڈھکا رہتا ہے اس کے قریب ترین ملک ناروے ہے جو 1000 میل کے فاصلہ پر واقع ہے۔

    3 .الحاڑی کیماڈا
    اس جزیرے کے ہر مربع میٹر پر 5 زہریلے سنہری نیزے جیسے سر والے سانپ پائے جاتے ہیں۔ برازیل نے اس جزیرے کے سفیر پر پابندی لگارکھی ہے۔
    •  
    4 .فورٹ گیرل
    اس جزیرے پر 1850ءمیں ایک شش جہاتی قلعہ تعمیر کیا گیا، یہ اب صرف ہزاروں پرندوں کا مسکن ہے۔

    5 .ڈیون آئی لینڈ
    یہ دنیا کا سب سے بڑا غیر آباد جزیرہ ہے، اس کا موسم انتہائی ٹھنڈا ہے اور یہاں ایک بہت بڑا گڑھا موجود ہے جس کا قطر 15 میل ہے۔

    6 .ہاﺅلینڈ آئی لینڈ
    اسے دوسری جنگ عظیم میں جاپانی جہازوں کی بمباری کے بعد ویران چھوڑ دیا گیا بحر اوقیانوس کو پار کرنے والی پہلی خاتون پائلٹ اامیلیا ہارٹ اپنے سفر کے دوران یہاں رکنا چاہتی تھیں لیکن یہ ممکن نہ ہوسکا۔

    7. پوویگلیا
    یہ کبھی طاعون کے مریضوں کو دنیا سے علیحدہ رکھنے کیلئے استعمال ہوتا تھا اس لئے اطالوی عوام اپنے ملک کے اس جزیرے کا کبھی رخ نہیں کرتے۔ 1920ءمیں یہ ذہنی مریضوں کے ہسپتال کے طور پر بھی استعمال ہوتا رہا۔

    8 .ایکسو کیملیکو
    یہ جزیرہ خوفناک شکل والی گڑیوں سے بھرا ہوا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ یہاں ڈوبنے والی ایک لڑکی کی روح کی مختلف شکلیں ہیں۔

    9 .کلپرٹن آئی لینڈ
    یہ 1914ءکی میکسیکو کی خانہ جنگی کے بعد ویران ہوگیا اور آج تک یہاں کوئی آباد نہیں۔

    10 .ہاشیما آئی لینڈ
    یہاں 1947ءتک 5000 کان کُن آباد تھے لیکن اب صرف کان کنوں کے گھروں اور ایک فیکٹری کے کھنڈرات باقی ہیں۔

    0 comments:

    Post a Comment