Saturday 28 March 2015

عمرکے مردوں کی زندگی پر اثرات ، دلچسپ رپورٹ



    برمنگھم (نیوز ڈیسک) خوابناک لڑکپن اور منہ زور جوانی سے لے کر نحیف و نزار بڑھاپے تک ایک مرد کی زندگی ناقابل یقین نشیب و فراز سے گزرتی ہے۔ برطانوی جریدے ”میل آن لائن“ نے مرد کی زندگی کے مختلف ادوار کے بارے میں ماہرین کے تجزیات پر مبنی ایک مفصل مضمون شائع کیا ہے جس کے مطابق اس دلچسپ سفر کے اہم ترین موڑ درج زیل ہیں۔
    صرف 22سال کی عمر میں ہی مردانہ قوت میں کمی پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہے
     13سال
    اس عمر میں لڑکے مرد بننے کی طرف پہلا قدم اٹھاتے ہیں۔ بلوغت کے آغاز کے ساتھ ہی زندگی کا ایک نیا دور شروع ہوجاتا ہے۔ لڑکیوں میں اس تبدیلی کی عمر 12سے 14 سال کے درمیان ہے۔ اس دور میں قد میں اضافہ سالانہ 2 سے 3 انچ کے درمیان ہوتا ہے۔ لڑکوں کی آواز بھی بھاری ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
    14 سال
    چہرے پر بال نمودار ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔
    15 سال
    جنس مخالف کی طرف رغبت بڑھ جاتی ہے اور عموماً اسی عمر میں قربت کے پہلے مواقع بھی میسر آتے ہیں۔
    18 سال
    اس عمر میں مردانہ ہارمون ٹیسٹاسٹیرون اپنے عروج پر ہوتا ہے جس کا اظہار جنسی اور دیگر رویے کی صورت میں ہوتا ہے۔
    21 سال
    اس عمر میں اکثر نوجوان یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کرنے کے قریب ہوتے ہیں اور کچھ ملازمت کا آغاز بھی کردیتے ہیں۔
    22 سال
    یہ مردانہ ذرخیزی کے عروج کی عمر ہے۔ سپرم کی مقدار اور رفتار اس عمر کے بعد بتدریج گھٹنا شروع ہوجاتی ہے۔
    30 سال
    تیس سال کی عمر کو پہنچنے تک مزاج میں ٹھہراﺅ کا آغاز شروع ہوجاتا ہے۔ یہ عمر اکثر مردوں کے لئے شادی اور پرلطف ازدواجی زندگی کا دور بھی ہوتی ہے۔ اسی عمر میں توند بڑھنے کا بھی آغاز ہوجاتا ہے۔
    36 سال
    اس عمر میں تقریباً 40 فیصد مردوں میں گنجے پن کے آثار واضح ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور جاتی جوانی کا احساس بھی غلبہ پانے لگتا ہے۔
    40 سال
    اس عمر میں اکثر مرد کم ہوتے بالوں کی وجہ سے نیا ہیئرسٹائل اپنانے پر غور کرتے ہیں۔ 40 سال کے بعد باپ بننے کی صلاحیت میں بھی کمی آنا شروع ہوجاتی ہے، صنف مخالف کی طرف سے ملنے والی توجہ میں واضح کمی ہوجاتی ہے، جبکہ ادھیڑ عمری کی طرف بڑھنے کا احساس بھی پیدا ہونے لگتا ہے۔
    چین میں نوجوان جوڑوں کی برہنہ شادیاں ، وجہ انتہائی دلچسپ 
    49 سال
    اس عمر کے مردوں کو خواتین میچور قرار دینا شرع کردیتی ہیں۔ شادی شدہ مردوں کی طرف سے بے وفائی اور طلاق کا خدشہ بھی اسی عمر میں سب سے زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق کا کہناہے اس عمر میں مرد کی جانب سے بے وفائی کے امکانات میں قد کا بھی بڑا عمل دخل ہوتاہے اگر مردکا قد پانچ فٹ دس انچ سے زیادہ ہوتو اس کی جانب سے بے وفائی کے امکانات کافی بڑھ جاتے ہیں ۔ 
    50 سال
    یہ عمر مردوں کے لئے آمدنی کے عروج اور خوشحالی کا دور ہوتی ہے۔ بلڈ پریشر، کولیسٹرول یا ذیا بیطس جیسے امراض بھی عموماً اسی عمر میں سامنے آتے ہیں۔
    55 سال
    اس عمر میں مردوں کی جنسی کشش صنف مخالف کی نظر میں اختتام پذیر ہوجاتی ہے۔
    65 سال
    یہ مردوں کی بھاری تعداد کے لئے ریٹائرمنٹ کی عمر ہے۔
    70 سال
    اگرچہ اس عمر میں زندگی کی اکثر سرگرمیاں مدہم پڑ جاتی ہیں لیکن تقریباً 70 فیصد مرد اس عمر میں بھی نارمل مردانہ صحت کے مالک ہوتے ہیں۔
    90 سال
    یہ زندگی کا آخری دور ہے اور اس میں بیماری اور تفکرات کا غلبہ رہتا ہے، لیکن کامیاب زندگی گزارنے والے مرد اس عمر میں بھی مطمئن اور خوش نظر آتے ہیں اور صنف مخالف میں ان کی دلچسپی قائم رہتی ہے۔

    0 comments:

    Post a Comment